زاد آخرت

( زادِ آخِرَت )
{ زا + دِے + آ + خِرَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زاد' کے آخر پر 'کسرۂ اضافت' لگا کر عربی زبان ہی سے ماخوذ اسم 'آخرت' لگانے سے مرکب 'زاد آخرت' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - توشۂ آخرت، وہ عمل جو آخرت میں کام آئے۔
"ان (اعمال بد) کو وجہ سے جن کو ان کے ہاتھوں نے پہلے سے (زادِ آخرت بنا کر) بھیجا ہے"      ( ١٨٩٥ء، ترجمۂ قرآن مجید، نذیر احمد، ٢٠ )
  • توشۂ آخرت