فعل متعدی
١ - ٹکڑے کرنا، شکستہ کرنا۔
وہ آئینہ تو سنگ ظلم و استبداد نے توڑا تم اب دیکھو گے جلوہ کیونکر اپنی خودنمائی کا
( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت )
٢ - منہدم کرنا، ڈھانا، گرانا۔
عزم کیا شاہ کہ توڑے او گھر لوگ کتیں وہاں کے سٹے مار کر
( ١٧٧١ء، ہشت بہشت، ٢٤:٢ )
٣ - ٹھیس پہنچانا۔
کیوں کر گلوں کی خاطر نازک کو توڑتا گلشن میں عندلیب سے میں نے چھپائے داغ
( ١٨١٦ء، دیوان ناسخ، ٤٥:١ )
٤ - علیحدہ کر لینا، دوسرے سے منحرف کر کے اپنا بنا لینا۔
نہ توڑا انھیں غیر سے بے نظیر محبت میں اتنی کسر رہ گئی
( ١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ١٧٣ )
٥ - ختم کرنا (سلسلہ یا ترتیب)۔
ہنسی توڑتی ہے نماز کو اور نہیں توڑتی وضو کو۔"
( ١٨٠٦ء، نورالہدایہ، ٣٠:١ )
٦ - زخمی کرنا، مار ڈالنا۔
"ایک درخت کے سایہ میں اچھی طرح سونے نہ پایا تھا کہ ایک چرخ نے آکر کتے کو توڑ ڈالا۔"
( ١٩٢٥ء، حکایات لطیفہ، ١٥٧:١ )
٧ - (حجاب وغیرہ) ختم کرنا۔
"گھونگھٹ ہٹا، شرم توڑ، جوتی ہاتھ میں لے کہنے والی کے پیچھے لپکیں۔"
( ١٩٢٧ء، نانی عشو، ١٨ )
٨ - بکھیرنا، منتشر کرنا، ویران کرنا۔
"ایسے قانون اور ضابطے مقرر کیے جن سے آبادیوں کو جوڑنے کے بجائے توڑنے کا عمل ہونے لگا۔"
( ١٩٦٤ء، پاکستانی کلچر، ١١٨ )
٩ - ختم کرنا۔ (جماعت وغیرہ کے ساتھ)۔
"ابتدائی جماعتیں توڑ دی جائیں۔"
( ١٩٣٣ء، مرحوم دہلی کالج، ٣٢ )
١٠ - [ مجازا ] ترک کرنا، چھوڑ دینا۔
ضعف کی شدت سے پائے ناتواں اٹھتے نہیں فکر منزل ہے تو اے واماندگی رہبر کو توڑ
( ١٩٤٧ء، نوائے دل، ٩٧ )
١١ - دور کرنا، رفع کرنا، ناکام بنانا۔
"اکبر ہندوستان کے مختلف صوبوں کے فتح کرنے اور اپنے باغی امرا کی سازشوں کو توڑنے اور بغاوتوں کے فرو کرنے میں مصروف رہا۔"
( ١٩١٢ء، خیالات عزیز، ٢٣ )
١٢ - زور کم کرنا۔
"جب کوئی زور بہت بڑھ جاتا ہے تو خود اسے توڑتا ہے۔"
( ١٨٨٣ء، دربار اکبری، ٣٧ )
١٣ - الگ کر دینا، ٹہنی سے علیحدہ کرنا، چننا۔
اکھڑا وہ یوں گراں تھا جو در سنگ سخت سے جس طرح توڑے کوئی پتا درخت سے
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٣٤٤:١ )
١٤ - قطع تعلق کرنا، دوستی وغیرہ چھوڑ دینا۔
رنگیں جو ہے سو اپنے مطلب کا ہے یار توڑیں ہم کس سے اور بناہیں کس سے
( ١٨٣٣ء، دیوان ریختہ، ١٧٨ )
١٥ - تعمیل نہ کرنا، (کسی قانون یا حکم کی) نافرمانی کرنا، خلاف ورزی کرنا۔
"جو شخص ایسا کرے گا اور ہمارے فرمان کو توڑے گا عذاب کا مستوجب ہو گا۔"
( ١٨٩٨، دعوت اسلام، ٢٦٠ )
١٦ - (قسم وعدہ وغیرہ) پورا نہ کرنا۔ (جامع اللغات)۔
١٧ - روٹھ جانا، ناراض ہونا۔
جوڑی جو اون نے تجھ سے تو توڑی رقیب سے انشا تو اپنے یار کے یہ توڑ جوڑ دیکھ
( ١٨١٨ء، انشا، کلیات، ١١٩ )
١٨ - (حوصلہ، صبر و قرار وغیرہ) ختم کرنا۔
دھرے یک نظر میں تو لاکھاں فریب کرشمہ سوں توڑے کروڑاں شکیب
( ١٦٥٧ء، گلشن عشق، ٣٦ )
١٩ - (عہد و پیمان وغیرہ) ختم کرنا یا ترک کرنا۔
تیں ہی میرا لاڑ چلایا کبھوں نہ ہوا اداس آپ سندیسا توڑ گسائیں تیری منجھکوں آس
( ١٤٩٦ء، شاہ میراں جی (دکنی ادب کی تاریخ، ٢٤) )
٢٠ - ختم کرنا (منگنی وغیرہ)
"راج کماری کی منگنی ایک پانڈو سے ہو چکی تھی مگر راجا باسک نے اس منگنی کو توڑ دیا۔"
( حکایات پنجاب (ترجمہ)، ٣١١:١ )
٢١ - ختم کرنا، کمزور کرنا (طاقت، اثر، رسوخ وغیرہ کے ساتھ)۔
"مسلمانوں کے اسی اقتدار و اثر نے چند بیرونی ہندو لیڈروں اور بعض مقامی ہندوؤں کے طبقۂ اعلٰی کے افراد میں یہ خیال پیدا کیا کہ اس اسلامی طاقت و اثر کو توڑا جائے۔"
( ١٩٤٠ء، جائزۂ زبان اردو، ٢١:١ )
٢٢ - تلفظ کے صوتی حسن اور آسانی کی خاطر حرف لفظ یا اس کے کسی حصے کو کسی مخصوص علت یا حرف پر) ختم کرنا۔
"انھیں فارسی میں بجائے "الف" کے "ے" پر توڑتے ہیں۔"
( ١٩٦٤ء، زبان کا مطالعہ، ١٨٨ )
٢٣ - تھکا دینا، بے حال کر دینا۔
"رستہ کی تکان نے اس کو بالکل توڑ دیا اور . مضمحل دکھائی دینے لگا۔"
( ١٩١٤ء، معلم ثانی، ٤٢ )
٢٤ - ہرانا، مغلوب کرنا۔
دارا و جم نے کیا کیا تجھ سے شکست پائی اے چرخ تو نے کس کس اہل دول کو توڑا
( ١٨١٨ء، انشا، کلیات، ٢٧ )
٢٥ - کھا جانا۔
"وہ طوطا بھی تمھیں یاد ہے جو یہاں درے میں لٹکا رہتا تھا اور جس کو کئی برس ہوئے نیولا توڑ گیا۔"
( ١٨٩١ء، ریاضی، ٩ )
٢٦ - [ مجازا ] (ستم وغیرہ کے ساتھ) متاثر کرنا، وارد کرنا۔
"اس پر طرح طرح کے شداسد توڑے جاتے تھے۔"
( ١٩٣٩ء، افسانۂ پدمنی، ٨٩ )
٢٧ - ناامید کرنا، شکستہ دل کرنا، مضمحل بنا دینا۔
دلِ شکستہ سے کیا معذرب کروں اے شاد مجھے تو ہجر نے اس سال اور توڑ دیا
( ١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانۂ الہام، ٤١ )
٢٨ - موقوف کرنا، ختم کرنا (کسی محکمے وغیرہ کا)۔
"ہند پاکستان مشترکہ کونسل توڑ دی گئٍ۔"
( ١٩٤٨ء، روزنامہ جنگ، کراچی، ٢٤ مارچ، ١ )
٢٩ - (انگلیاں) چٹکانا۔
درد اعضا میں اٹھا اس نے جو لی انگڑائی انگلیاں یار نے توڑیں تو میرا دل توڑا
( ١٨٨١ء، اسیر۔ (مہذب اللغات) )
٣٠ - درہم برہم کرنا۔
یوں پست کر دیا صف اعدا کو توڑ کے گویا کھلونے پھینک دیے توڑ پھوڑ کے
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٥٥:٥ )
٣١ - دور کرنا، زائل کرنا، مٹانا۔
"اس تعصب کا توڑنا آسان کام نہ تھا۔"
( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢١٥ )
٣٢ - قطار سے الگ ہو جانا۔
"اس کے بعد بچے اپنی اپنی جماعتوں کی قطار توڑے بغیر رخصت ہوتے اور جماعت میں پڑھائی شروع ہو جاتی۔"
( ١٩٧١ء، ذکریار چلے، ١٨ )
٣٣ - پانی کنویں سے اتنا نکالنا کہ ریت آنے لگے۔ (جامع اللغات)
٣٤ - ازالۂ بکارت کرنا۔ (جامع اللغات)
٣٥ - پانی بغیر باری کے لگا لینا؛ نہر سے پانی لینا بغیر باری یا حق کے۔ (جامع اللغات)
٣٦ - نقیب لگانا، سیندھ لگانا (کوٹھا یا مکان کے ساتھ)۔ (جامع اللغات؛ پلیٹس)
٣٧ - فتح کر لینا (قلعہ وغیرہ)۔ (پلیٹس)
٣٨ - ایسی بات کہنا کہ دوسرا جواب نہ دے سکے، منھ کچلنا۔ (جامع اللغات)
٣٩ - تنزل کر دینا، تنخواہ میں کمی کر دینا؛ (ریاضی) بڑی رقم کو چھوٹے اجزا میں کرنا۔ (جامع اللغات)
٤٠ - جوتنا، (کھیت کی می کا ہل سے) توڑنا۔ (نوراللغات)
٤١ - رد کرنا، منسوخ کرنا، فسخ کرنا۔
"اگرچہ تین برس کی مدت نے محاورہ کو بہت توڑا ہے پھر بھی تازہ تصنیفوں میں دیکھو وہی چھوٹے چھوٹے فقرے اصلی مطل کو ادا کرتے ہیں۔"
( ١٨٨٧ء، سخندان فارس، ٤٦ )
٤٢ - ورزش کرنا؛ اکھاڑنا؛ الگ کرنا جیسے دانت توڑنا۔ (نوراللغات)
٤٣ - خوردہ کرانا، روپیہ بھنانا۔ (نوراللغات)
٤٤ - کھانا، بے محنت اور مفت کھانا جیسے روٹیاں توڑنا۔ (نوراللغات)
٤٥ - گھٹانا، کم کر دینا۔
قیمت لعل لب سے دلبر توڑ دانت دکھلا کے نرخ گوہر توڑ
( ١٨٧٢ء، عاشق لکھنوی، فیض نشان، ٨٧ )