چیونٹی

( چِیُونٹی )
{ چِیُوں + ٹی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے گاہے صفت بھی استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٨٢ء کو "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : چِیونٹیاں [چِیوں + ٹیاں]
جمع غیر ندائی   : چِینٹیوں [چِیوں + ٹیوں (و مجہول)]
١ - حقیر، معمولی، ادنٰی؛ غریب؛ کمزور۔
 خود کہتا ہوں میں نہیں کوئی چیز مگر وہ چاہے تو چیونٹی کو سلیماں کر دے      ( ١٩٣٣ء، عروج (دولہا صاحب)، عروج سخن، ١٧٤ )
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : چِیُونْٹِیاں [چِیُوں + ٹِیاں]
جمع غیر ندائی   : چِیُونْٹِیوں [چِیُوں + ٹِیوں (و مجہول)]
١ - حشرات الارض میں سے ایک چھوٹا سا کپڑا جس کے چھوٹے چھوٹے پیر ہوتے ہیں چیونٹی بہت تیزی سے دوڑتی ہے یہ رنگ میں سیاہ بھوری اور لال ہوتی ہے اس کی قوت شامہ بہت تیز ہوتی ہے۔
"چیونٹی : یہ بھی شہد کی مکھی کی طرح معاشرہ قائم کرتی ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، معیاری حیوانیات، ١٨٣:٢ )