پھبتی

( پَھبْتی )
{ پَھب + تی }
( ہندی )

تفصیلات


پھبتی  پَھبْتی

ہندی سے اردو میں اصل صورت و مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٨١٨ء کو "کلیات انشاء" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : پَھبْتِیاں [پَھب + تِیاں]
جمع غیر ندائی   : پَھبتِیوں [پَھب + تِیوں (و مجہول)]
١ - مزاحیہ یا طنزیہ لفظ یا فقرہ جو بطور تنبیہ کسی پر ٹھیک ٹھیک جسپاں ہو جائے۔
 مختلف شکلوں میں آکر ہو گئی آخر ہوا ابر کی پھبتی مری امید پر چھا ہی گئی      ( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ١٧٠:١ )
  • witty remark
  • fun
  • verbal caricature