چھالیا

( چھالِیا )
{ چھا + لِیا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جھلہ  چھالِیا

سنسکرت زبان کے لفظ 'جھلہ' سے ماخوذ 'چھالیا' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٠ء کو "الماس درخشاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
واحد غیر ندائی   : چھالِیے [چھا + لِیے]
جمع   : چھالِیے [چھا + لِیے]
جمع غیر ندائی   : چھالِیوں [چھا + لِیوں (و مجہول)]
١ - ایک درخت اور اس کا گول اوپر سے پھیلا نیچے سے کسی قدر گاؤ دم بڑے انگور سے کسی قدر بڑا اور پتھر کی طرح سخت پھل جسے سروتے سے ٹکڑے ٹکڑے کر کے پان میں ڈال کر چباتے ہیں، سپاری، ڈلی۔
"خاص قسم کے درختوں میں گرجن اور چھالیہ . ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٦٩ء، پاکستان کا حیوانی جغرافیہ، ٣٩ )