چھپن

( چَھپَّن )
{ چَھپ + پَن }

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ 'چھ' کے ساتھ ہندی صفت عددی 'پچاس' کا ایک تلفظ "پنچاس' کی تخفیفی شکل 'پن' لگانے سے 'چھپن' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت عددی ( واحد )
١ - پچاس اور چھ، (ہندسوں میں) 56۔
"کھچڑی پکی تو چڑے نے کہا اس میں سے چھپن حصے مجھے دے، چوالیس حصے تُو لے۔"      ( ١٩٧١ء، اردو کی آخری کتاب، ٥١ )
٢ - بہت زیادہ، لاتعداد۔
"رہے لوک سکھ سوں چھپن دیس کا۔"      ( ١٦٠٣ء، ابراہیم نامہ (دکھنی اردو لغت) )
  • fifty six