سنسکرت زبان کے لفظ 'کشمپ' سے ماخوذ 'چھپنا' سے مشتق 'چھپ' کے ساتھ 'اک' لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'چھپاک' بنا۔ 'ی' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'چھپاکی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٧ء کو "سرپرند" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : چھپاکِیوں [چھپا + کِیوں (و مجہول)]
١ - فساد خون کی ایک بیماری جو صفرے کے جوش سے پیدا ہوتی ہے اور تمام بدن پر سرخ سرخ دھبے سے پڑ جاتے ہیں، بتی، برص۔
"جانوروں کے جلدی امراض میں خارش رنگ و رم، اور چھپاکی شامل ہیں۔"
( ١٩٨٢ء، جانوروں کے متعدی امراض، ٢٧ )
٢ - ایک پرندہ جو قد میں فاختہ کے برابر ہوتا ہے سر کا رنگ خاکی باقی سیاہ و سفید ہوتا ہے چھپاکی کے لیے مفید ہونے کے باعث اس کا یہ نام ہو گیا ہے۔ (ماخوذ : سیرپرند، 150)