زنجیر عدل

( زَنْجِیرِ عَدْل )
{ زَن + جی + رِے + عَدْل }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زنجیر' کے آخر پر کسرۂ اضافت' لگا کر عربی زبان سے ماخوذ اسم 'عدل' لگانے سے مرکب اضافی 'زنجیر عدل' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٧ء کو "شعرالحجم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - نوشیروان عادل نے اپنے ایوان میں ایک زنجیر لٹکوا دی تھی تاکہ جو بھی انصاف طلب کرنے آئے وہ اسے ہلا دے اور نوشیرواں کو معلوم ہو جائے۔ کہتے ہیں کہ مغل بادشاہ جہاں گیر نے بھی اسی مقصد کے لیے ایسی ہی ایک زنجیر اپنے دیوان کے دروازے پر لٹکوائی تھی۔
"نوشیرواں نے زنجیر عدل قائم کی تھی"      ( ١٩٠٧ء، شعرالحجم، ٩٠:١ )