فعل متعدی
١ - وزن کرنا۔
قد کتنا خوش نما ہے بدن کس قدر ہے گول جوہر شناس ہے تو اسے موتیوں میں تول
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٥١:٢ )
٢ - اندازہ کرنا، جانچنا، پرکھنا۔
بلندی کو نظروں میں تولے ہوئے یہ پریاں اوڑیں بال کھولے ہوئے
( ١٩٣٢ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، ٢٣٣ )
٣ - جسم کے بوجھ کا اندازہ کرنا۔
"الٹا آنا اس کو گوارا نہ ہوا جسم کو تول کر شہر ہی میں کودا۔"
( ١٨٨٤ء، قصص ہند، ٥٧:١ )
٤ - تیغ کو ہاتھ میں جانچنا، ننگی تلوار کو ہاتھ میں بلند کرنا۔
"اور تلوار کو تولتا ہوا نہ چلے۔"
( ١٨٥٦ء، فوائدالصبیان، ٣ )
٥ - تلوار خنجر وغیرہ سنبھالنا، تلوار یا خنجر وغیرہ سے وار کرنے کا ارادہ کرنا۔
تول کر تیغ علی کرتے تھے جب حملہ حسین تہلکہ پڑ جاتا تھا سو سو قدم پر ہاتھ میں
( ١٩٥١ء، آرزو، صحیفۂ الہام، ١٨ )
٦ - کسی شے کے بھاری پن کا اندازہ لگانا۔
"ادھر ادھر دیکھ کر کمند کا لچھا ہاتھ میں قول دیوار پر پھینکا۔"
( ١٩٤٢ء، ہرن کا دل، ١٥ )
٧ - جانچ کر اندازہ لگانا، پرکھنا، آزمانا۔
"سوار نے بگڑ کر کہا جائیے آپ ہماری زبان کو تولتے ہیں۔"
( ١٩٤٢ء، ہرن کا دل، ١٦ )
٨ - [ مجازا ] غور و خوض کرنا، سوچ بچار کرنا۔
کسی ہاتھ نے باب جودی پہ خاموشیوں کا لٹکتا ہوا قفل کھولا کسی نے جو قرآن و انجیل کے تذکروں کو پڑھا، لفظ و معنی کو تولا
( ١٩٦٢ء، ہفت کشور، ١٦ )