پھڈا

( پَھڈّا )
{ پَھڈ + ڈا }

تفصیلات


غالباً سنسکرت سے اردو میں ماخوذ ہے۔ بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٧١ء کو "غالب کون" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پَھڈّے [پَھڈ + ڈے]
جمع   : پَھڈّے [پَھڈ + ڈے]
جمع غیر ندائی   : پَھڈّوں [پَھڈ + ڈوں (و مجہول)]
١ - جھگڑا، بکھیڑا، جھمیلا۔
"ہم تصوف کو نہیں مانتے، تصوف کے اس قسم کے پھڈوں کو کیوں مانیں۔"      ( ١٩٧١ء، غالب کون، ٦٩ )