پھٹکری

( پَھٹْکَری )
{ پَھٹ + کَری }
( سنسکرت )

تفصیلات


سپھٹکاری  پَھٹْکَری

سنسکرت میں اسم 'سپھٹکاری' سے ماخوذ 'پھٹکری' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٤٣٣ء کو "زفان گویا بحوالہ سہ ماہی اردو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم جامد ( مؤنث - واحد )
١ - سلفیٹ آف المونیم اور سلفیٹ آف پوٹاش کا مرکب جو سفید ہوتا اور پانی میں گھل جاتا ہے۔ مزا کسیلا اور کسی قدر مٹھاس لیے ہوئے یہ مٹی سے نکالا جاتا ہے (مٹی کو لا کر اتھلے حوض میں بچھا کر اوپر سے پانی ڈال دیتے ہیں)، فارسی میں شبِ یمانی اور عربی میں زاج کہتے ہیں۔
"پھٹکری کو کرچھے میں ڈال کر آگ پر رکھیں۔"      ( ١٩٣٦ء، شرح اسباب، ٣٢:٢ )