رفوگر

( رَفُوگَر )
{ رَفُو + گَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'رفو' کے ساتھ 'گر' بطور لاحقۂ فاعلی ملا کر مرکب کیا گیا ہے۔ اردو میں سب سب پہلے ١٧٩٤ء میں "جنگ نامہ دو جوڑا" از "معظم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - رفو کرنے والا، رفو کرنے کا پیشہ یا کام کرنے والا، لباس کی مرمت کرنے والا۔
"شمال کی طرف شاخساروں اور محنت لوگوں کی جھونپڑیاں تھیں اور مشرق میں تیلی اور رفو گر گزر بسر کرتے تھے"۔      ( ١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٢٤ )