چھیننا

( چِھینْنا )
{ چِھین + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


چھن  چھیں  چِھینْنا

سنسکرت کے اصل لفظ 'چھن' سے ماخوذ 'چھین' کے ساتھ 'نا' بطور لاحقۂ مصدر لگنے سے 'چھیننا' بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے ١٦٠٩ء کو "قلب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - کسی کے ہاتھ یا ملکیت سے زبردستی کوئی چیز لے لینا۔
"جس دن سے اس نے تمہیں مجھ سے واپس چھینا ہے اس دن سے اس نے میری زندگی چھین لی"      ( ١٩٥٦ء، چنگیز (ڈرامہ)، ٥٥ )