خاکہ نگار

( خاکَہ نِگار )
{ خا + کَہ + نِگار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خاک' کے ' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'خاکہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'نگارشتن' سے صیغہ امر 'نگار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'خاکہ نگار' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٧٦ء کو "اصناف ادب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - خاکہ لکھنے والا،مرقع نگار۔
"مرزا فرحت اللہ بیگ اردو کے پہلے خاکہ نگار ہیں، نذیر احمد کی کہانی، پھول والوں کی سیر اور دلی کا یادگار مشاعرہ ان کے خوبصورت خاکے ہیں۔"      ( ١٩٧٦ء، اصناف ادب، ١٧٤ )