رقص و سرور

( رَقْص و سُرُور )
{ رَق + صو + (و مجہول) + سُرُور }
( عربی )

تفصیلات


عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'رقص' کے ساتھ فارسی مصدر 'سرو دن' سے حاصل مصدر 'سرور' ملا کر مرکبِ عطفی بنایا گیا ہے۔ اردو میں اصل مفہوم و ساخت کے ساتھ دخیل ہے۔ ١٩٨٣ء، میں "کوریا کہانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - گانے اور ناچنے کا عمل۔
"ترانۂ فتح رقص و سرود کی زبان میں ڈرامائی انداز میں پیش کیا گیا"      ( ١٩٨٣ء، کوریا کہانی، ٩٢ )
  • dance and music
  • concomitants of gay world