آصفیہ

( آصَفِیَّہ )
{ آ + صَفی + یَہ }
( عبرانی )

تفصیلات


آصف  آصَفْ  آصَفِیَّہ

عبرانی زبان کے لفظ 'آصف' کے ساتھ عربی قاعدہ کے تحت 'یّ' بطور لاحقۂ نسبت لگنے کے بعد 'ہ' بطور لاحقۂ تانیث لگنے سے 'آصفیہ' بنا۔ اردو میں ١٩٠٥ء میں "فرہنگ آصفیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
١ - وہ چیز جو سرکار حیدر آباد دکن کی طرف منسوب ہو جس کے فرمانروائوں کا لقب آصف جاہ تھا۔
"آپ ہی کی سرپرستی سے فرہنگ آصفیہ کو از سر نو باردگر طبع ہونے . کی نوبت پہنچی۔"      ( ١٩٠٥ء، فرہنگ آصفیہ، ١٧٧:١ )