ترکی زبان سے ماخوذ اسم 'خاتون' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد فارسی اسم 'خانہ' لگانے سے مرکب 'خاتونِ خانہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٩١ء کو "بوستان خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔
"یہ عورت نئے زمانے کی مغرب زدہ عورتوں کی نمائندہ ہے جو خاتون خانہ بننے کو لعنت اور تماشائے زمانہ بن جانے کو زندگی کا حاصل جانتی ہیں"
( ١٩٧٨ء، اقبال سب کے لیے ، ٤٥٦ )