پھینی

( پھینی )
{ پھے + نی }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی سے اردو میں اصل ساخت اور مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٩٧ء کو "دیوانِ ہاشمی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : پھینِیاں [پھے + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : پھینِیوں [پھے + نِیوں (و مجہول)]
١ - مٹھائی کی قسم سے سوت کے لچھے (یا سویوں) کی طرح کا پکوان جسے دودھ میں بھگو کر کھاتے ہیں۔"
"ملکہ دوراں نے پچاس خوان اندر سے کی گولیوں اور پھینیوں کے آراستہ کیے۔"      ( ١٩٣٣ء، فراق، مضامین، ١٥٦ )
٢ - جھاگ دار، کف دار، پھیند۔ (پلیٹس؛ جامع اللغات)۔
  • thin bread-like concentric strings
  • vermicelli bread