جاری و ساری

( جاری و ساری )
{ جا + رِیو (واؤ مجہول) + سا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'جاری' کے بعد حرف عطف 'واؤ' لگا کر پراکرت سے ماخوذ اسم صفت 'ساری' لگانے سے مرکب عطفی 'جاری و ساری' بنا اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٤٧ء میں "مضامین فرحت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - رواں، لگاتار چلنے والا۔     
"وہ الفاظ کا استعمال اس لہجہ اور تلفظ میں کرنے کا عادی تھا جو عوام میں جاری و ساری تھے"     رجوع کریں:   ( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٢٦٩:٧ )