جازم

( جازِم )
{ جا + زِم }
( عربی )

تفصیلات


جزم  جازِم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٥٤ء میں ذوق کے "دیوان" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : جازِمَہ [جا + زِمَہ]
جمع استثنائی   : جازَمین [جا + زَمِین]
١ - قاطع، پختہ، پکا۔
"میں اس سوال کا جازم جواب نہیں دے سکتا"      ( ١٩٤٥ء، حکیم الامۃ، ٥٤ )
٢ - [ نحو ]  فعل مضارع کو جزم (سکون) دینے والا عامل (لم، ان، وغیرہ)۔
ع جازم فعل مضارع ان دلم لماّ و لام      ( ١٨٤٥ء، ذوق، دیوان، ٢٧٤ )