جاگنا

( جاگْنا )
{ جاگ + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جاگر  جاگ  جاگْنا

سنسکرت کے اصل لفظ 'جاگر' سے ماخوذ اردو زبان میں 'جاگ' مستعمل ہے اس کے ساتھ اردو علامت مصدر 'نا' لگنے سے 'جاگنا' بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے ١٥٨٢ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - بیدار ہونا، سوتے سوتے آنکھ کھل جانا، نیند اچٹنا؛ نہ سونا، بیدار رہنا۔
"وہاں جا کر دیکھا کہ لوگ جاگ رہے ہیں"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٢٤:١ )
٢ - [ مجازا ]  ہوشیار ہونا، متنبّہ ہونا، چونکنا۔
 خواب غلف میں ہیں یاں سب تو عبث جاگا میر بے خبر دیکھا انہیں میں جنہیں آگاہ سنا      ( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ١١٠ )
٣ - [ مجازا ]  روشن ہونا، موثر ہونا۔ (جامع اللغات)
٤ - تازہ ہونا۔ (جامع اللغات)