ساکت و جامد

( ساکِت و جامِد )
{ سا + کِتو (واؤ مجہول) + جا + مِد }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم صفت 'ساکت' کے ساتھ 'و' حرف عطف لگا کر 'جامد' لگانے سے مرکب عطفی 'ساکت و جامد' بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٢ء کو "مری زندگی فسانہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بے حس و حرکت، غیر متحرک، خاموش۔
"سارے راستے میری ہم جماعت ساکت و جامد بیٹھی رہی۔"      ( ١٩٨٢ء، مری زندگی فسانہ، ١٩٢ )