سالن

( سالَن )
{ سا + لَن }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٥ء کو "حیات صالحہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : سالَنوں [سا + لَنوں (واؤ مجہول)]
١ - مسالے ڈال کر پکائی ہوئی شوربے دار ہنڈیا اور اس کا حاصل جسے عموماً روٹی کے ساتھ کھاتے ہیں۔
"ترکاریوں کا سالن بناتے اور ہنڈیا بیچ کر زندگی گزارتے۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ٣٥١ )
٢ - روٹی کے ساتھ یا روٹی سے لگا کر کھانے کی چیز۔
"بھاگا بھاگا ہوٹل پہنچا وہاں سے دو تین سالن اور دوسرے لوازمات ٹرے میں سجا کر لے آیا۔"      ( ١٩٧٧ء، سائیں احمد علی، ٢٠ )