ساختیات

( ساخْتِیات )
{ ساخ + تِیات }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'ساخت' کے ساتھ فارسی قوائد کے مطابق 'ی' لاحقۂ نسبت اور 'ات' بطور لاحقۂ جمع مونث لگانے سے 'ساختیات" بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٣ء، کو "نئی تنقید" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ادبی تخلیق کی پرکھ یا تنقید کی ایک شاخ جس میں الفاظ و تراکیب کی حرفی و نحوی ساخت کو بہت اہم خیال کیا جاتا ہے، انگریزی (Structuralism) کا ترجمہ۔
"اسی طرح ساری جدید ادبی و فکر تحریکیں خواہ . کونکریٹ پوئٹری، لسانی تشکیلاتخ ساختیات یا اسلوبیات ہو، ہمارے ادب کے وجود کا حصہ بنی ہیں یا بن رہی ہیں۔"      ( ١٩٨٣ء، نئی تنقید، ١٠٧ )