ساجد

( ساجِد )
{ سا + جِد }
( عربی )

تفصیلات


سجد  ساجِد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٤ء کو بیدار کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جنسِ مخالف   : ساجِدَہ [سا + جِدَہ]
جمع استثنائی   : ساجِدِین [سا + جِدِین]
تفضیلی حالت   : ساجِدوں [سا + جِدوں (واؤ مجہول)]
١ - سر جھکانے والا (نماز میں)، زمین پر ماتھا ٹیکنے والا، سنجدہ کرنے والا۔
 متصل کرتا ہے تو معبود سے روح ساجد کو در مسجود سے      ( ١٩٤٤ء، تذکرہ شاعرات اردو (رابعہ پنہاں)، ٢٩٥ )
  • Prostrate in adoration