اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٥٩ء کو "راگ مالا" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : سارَنْگِیوں [سا + رَن + گِیوں (واؤ مجہول)]
١ - چھاتی سے لگا کر بجایا جانے والا ساز جس میں لکڑی کے خول پر چار تانت کی تانیں اور عموماً یرہ طربیں ہوتی ہیں، تاروں پر کمانچہ پھیر کر بجایا جاتا ہے غچکا، غچکی۔
"اب یہ نئی سارنگی بندوخاں کی سورنگی کہلانے لگی۔"
( ١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ٢٣٧ )