اخبث

( اَخْبَث )
{ اَخ + بَث }
( عربی )

تفصیلات


خبث  اَخْبَث

عربی زبان سے مشتق ہے، ثلاثی مجرد کے باب سے اسم تفضیل ہے۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٩٢ء کو "عمر و عیار کی سوانح عمری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع غیر ندائی   : اَخْبَثوں [اَخ + بَثوں (و مجہول)]
١ - خباثت اور شرارت سے بھرا ہوا، حد کا خبیث۔
"جو آپ کی صاحبزادی کا ہاتھ پکڑنا چاہتا ہے سو اخبثوں کا ایک اخبث ہے۔"      ( ١٨٩٨ء، روز المبرٹ، ١٣٧ )
  • پَلِید تَر
  • very impure or contemptible