رکھیل

( رَکھیل )
{ رَکھیل (ی مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


رکھ  رَکھیل

رکھنا مصدر سے حاصل مصدر 'رکھ' کے ساتھ 'یل' بطور لاحقۂ صفت لگا کر اردو کے قاعدے سے اسم بنایا گیا۔ ١٩٦٦ء میں "لاجونتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَکْھیلیں [رکھے + لیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : رَکْھیلوں [رکھے + لوں (و مجہول)]
١ - [ کاشتکاری ]  محفوظ کھیتی جو کسی خاص ضرورت کے لیے لگی رکھی جائے اور آخر فصل یا ضرورت کے وقت کاٹی جائے .... جانوروں کے چرنے کے لیے چھوڑی ہوئی زمین، چراگاہ، (شبدساگر)
٢ - گھر میں بلا نکاح ڈالی ہوئی عورت، داشتہ۔
"اپنی نوجوان گھر والی کو کرنل جانسن کی رکھیل بنایا۔"     "مگر جو لوگ جوگیا کی ماں ایک بیاہتا عورت کو دیوان صاحب کی رکھیل کہتے تھے.?      ( ١٩٨٦ء، جانگلوس، ١٨٩ )( ١٩٦٦ء، لاجونتی، ١١٤ )