تیشہ

( تِیشَہ )
{ تی + شَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ فارسی سے اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مذکر - واحد )
جمع   : تِیشے [تی + شے]
جمع غیر ندائی   : تِیشوں [تی + شوں (و مجہول)]
١ - ایک آلہ جس سے سنگ تراش پتھر کاٹتے ہیں، ٹانکی۔
"سلطان محمد نے . اپنی قوت و قہر کے تیشہ سے کفر و بدعت کو خس و خاشاک کر دیا۔"      ( ١٩٧٥ء، تاریخ کفر و اسلام، ١٠٥ )
٢ - ایک آلہ جس سے بڑھئی لکڑی تراشتے ہیں، بسولا۔
"اپنا تیشہ جس سے لکڑی کاٹتا تھا اٹھا لیا اور جنگل کو چنپت ہوا۔"      ( ١٨٣٧ء، مطلع العجائب، ١٥٠ )
  • a carpenter's axe;  an adze