خانہ پری

( خانَہ پُری )
{ خا + نَہ + پُری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم 'خانہ' کے ساتھ فارسی سے ماخوذ اسم کیفیت 'پری' (پر + ی (بطور لاحقۂ کیفیت) لگنے سے مرکب 'خانہ پری' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔ ١٨٥٤ء کو "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ضروری اندراجات (جدول، فارم، دستاویز وغیرہ کے لیے مستعمل)۔ نقشہ کے خانوں میں ضروری اندراج؛ اصولوں کی پیروی۔
"درخواست بیمہ میں عورتوں کے متعلق چند مخصوص سوالات ہوتے ہیں جن کی خانہ پری کرنی پڑتی ہے۔"    ( ١٩٦٤ء، بیمہ حیات، ١٤٠ )
٢ - [ علم کتب خانہ ] رجسٹر میں کتابوں کا اندراج۔
"خانہ پری کرنے کے بعد . کسی ذمہ دار شخص سے تصدیق کروا کر . کارڈ کتب خانہ کے عملے کے سپرد کئے جاتے ہیں۔"    ( ١٩٧٠ء، نظام کتب خانہ، ٢٣٦ )
٣ - بھرتی کا، جو فرض پورا کرنے، عدد بڑھانے، جزویات کا احاطہ کرنے کے لیے یا برائے نام ہو۔
"کالج میں حاضری اور خانہ پری کے لیے جاتا تھا۔"      ( ١٩٨٤ء، گردِراہ، ٦٥ )