اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - گھر کے معاملات، گھر کا کام کاج، انتظام خانہ۔
"گھونگٹ کا اٹھنا تھا کہ خانہ داری میں مصروف ہوئی۔"
( ١٨٩٥ء، حیات صالحہ، ١٢٧ )
٢ - [ خانگی امور ] امورخانہ داری کا مضمون۔
"نصاب دو سال کا ہے اور حسب ذیل مضامین پر مشتمل ہے، فارسی، غیر ملکی زبان، طبیعیات، کیمیا اور خانہ داری اور بچہ داری ."
( ١٨٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥٦٧:٣ )
٣ - گھر کا جملہ سامان، کپڑا، زیور۔
"زیور، برتن بلکہ ضرورت اور خانہ داری کی سب چیزیں . کبھی کسی نے غور کیا کہ کیا ہیں۔"
( ١٨٧٣ء، بنات النعش، ٣٠٢ )
٤ - متاہل زندگی، شادی شدہ زندگی۔
"محبت کے راز و نیاز کی معاملہ بندیاں شاعروں نے بہت سی لکھیں، زمین آسمان کے قلابے ملائے، مگر خانہ داری کی الفتوں کا ان کو کیا مزا۔"
( ١٩١٥ء، سی پارۂ دل، ١٩٩:١ )
٥ - ملکی انتظام و انصرام۔
گھر پہلے بنا کے خانہ داری سکھلا ملت ہی نہیں ہے جب تو قانون کہاں
( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٤٠٢:٣ )
٦ - اہل و عیال، بال بچے۔
"خانہ داری خدا کے فضل سے ذرا زیادہ ہے، مکان ہونا چاہیے گنجائش کا۔"
( ١٨٩٩ء، رویائے صادقہ، ٧٤ )