خانقاہ

( خانْقاہ )
{ خان + قاہ }
( فارسی )

تفصیلات


خانہگاہ  خانْقاہ

فارسی زبان کے لفظ 'خانہ گاہ" کا معّرب ہے گ کو ق میں بدل کر مزید تصرف کیا گیا ہے۔ اور اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٣ء کو "جغرافیۂ گیتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )
جمع   : خانْقاہیں [خان + قا + ہیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : خانْقاہوں [خان + قا + ہوں (و مجہول)]
١ - صوفیوں اور درویشوں کی عبادت گاہ۔
"خانقاہیں جو سلاجقہ کے عہد سے قبل موجود تھیں اب بے نام و نشان ہو چکی ہیں"    ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٢٢:٣ )
٢ - مسیحی عبادت خانہ سے متعلق راہبوں کا مسکن نیز بودھ مذہب کے ٹوپے۔
"اس نے (مینڈل) کئی نسلوں تک ان پودوں (مٹر کے پودے) کو اپنی خانقاہ کے باغیچے میں اُگایا"    ( ١٩٨٥ء، حیاتیات، ٣٠٩ )
٣ - شراب خانہ۔
 عمر گزری ہے خانقاہوں میں ایک شب یہاں گزار جاتا ہے      ( ١٩٧٨ء، ابن انشا، دل وحشی، ٥٧ )
٤ - کسی عقیدت مند یا دوست کا گھر یا مکتب فکر۔
"وہ بالواسطہ یا بلاواسطہ خانقاہ سر سید کے تربیت یافتہ ہیں"      ( ١٩٦٩ء، نیا اور پرانا ادب، ١٩ )
  • "a convent for Sufi"
  • recluses;  a convent
  • monastery
  • a religious establishment for holy men