چھڑکاؤ

( چِھڑْکاؤ )
{ چِھڑ + کا + او (واؤ مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان کے لفظ 'سپرشٹ+کہ' سے ماخوذ 'چھڑکنا' سے حاصل مصدر 'چھڑک' کے ساتھ 'او' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے 'چھڑکاؤ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٣٧ء، کو "طالب و موہنی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - آب پاشی، پانی بہانے یا ہلکی دھار سے ڈالنے کا عمل، پانی کا چھینٹا لگانے کا عمل۔
"گرمیوں میں اس جگہ چھڑکاؤ کر کے آٹھ دس مونڈھے بچھا دیئے جاتے"      ( ١٩٦٠ء، جاڑے کی چاندی، ٨١ )
٢ - رہائش گاہوں، درختوں، کھیتوں وغیرہ میں یا کیڑے مارنے کے لیے سیال دوائیں برسانے کا عمل۔
"جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ اور رہائش گاہ کی صفائی پر سختی سے عمل کیا جائے"      ( ١٩٨٢ء، جانوروں کے متعدی امراض، ٣٩ )