چھڑا چھانٹ

( چَھڑا چھانْٹ )
{ چَھڑا + چھانْٹ (ن مغنونہ) }

تفصیلات


سنسکرت زبان کے لفظ 'چھوٹی' سے ماخوذ 'چھوڑنا' سے فعل متعدی 'چھڑانا' کی تخفیف 'چھڑا' کے ساتھ ہندی لفظ 'چھانٹ' لگانے سے مرکب 'چھڑا چھانٹ' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ، غواصی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - چھڑا، اکیلا، تنہا۔
"میدان باہر سے اندر تک صاف ہو گیا اور ڈاکٹر صاحب وہ ہو گئے جسے اپنی ٹکسالی بولی میں چھڑا چھانٹ کہتے ہیں"      ( ١٩٧١ء، اردو، کراچی، ٣، ٣٤:٤ )