چھرا

( چُھرا )
{ چُھرا }
( سنسکرت )

تفصیلات


کشر+کہ  چُھرا

سنسکرت زبان کے لفظ 'کشر+کہ' سے ماخوذ 'چھرا' بنا۔ اردو میں 'چھرا' بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٢١ء کو "خالق باری (مقالات شیرانی)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : چُھرے [چُھرے]
جمع   : چُھرے [چُھرے]
جمع غیر ندائی   : چُھروں [چُھروں (و مجہول)]
١ - وہ ہتھیار جس میں ایک دستے میں لوہے کا ایک دھار دار لمبا ٹکڑا لگا ہوتا ہے۔ بڑا چاقو۔
"عبدالوحید نے بھی صندوق سے اپنا پرانا چھرا نکال لیا"      ( ١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ٤١ )
٢ - استرا۔
 حاروب سوہنی وسبداست ٹوکرا مقراض کترنی کہ بود استرا چھرا      ( ١٦٢١ء، خالق باری (مقالات شیرانی)، ٣١٦:١ )
  • کَٹار