چھچھورا پن

( چِھچھورا پن )
{ چِھچھو (و مجہول) + را + پَن }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان کے لفظ 'تُچَّھک +ر + کہ' سے ماخوذ 'چھچھورا' کے ساتھ 'پن' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'چھچھورا پن' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٩ء، کو "سیر کہسار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - کمینہ پن، سفلہ پن، کمینگی، بدتہذیبی۔
"لڑکی والوں کی شرط یہ ہے کہ ساری رسمیں ادا کریں گے یہ سخت چھچھورے پن کی بات ہے"      ( ١٩٦٧ء، جلا وطن، ١١٧ )
  • کَمِیْنگی
  • ذُلالَت