صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - پکا ہوا، پختہ (پھل پھول وغیرہ کے لیے مستعمل)۔
اب کچھ مزے پہ آیا شائد وہ شوخ دیدہ آب اس کے پوست میں ہے جوں میوۂ رسیدہ
( ١٩٧٦ء، ہجر کی رات کا سہارا، ١٦٢ )
٢ - پہنچا ہوا، وارد۔
صاف و شفاف ہے دمیہ صبح ہے بہت لطف سے رسیدہ صبح
( ١٨١٨ء، کلیاتِ انشا، ٤٢٢ )
٣ - کمال پر پہنچا ہوا، کامل، عارف۔
دل میں جو ذوق عشقِ بتاں آرمیدہ ہے کیونکر نہ ہم کہیں یہ قلند رسیدہ ہے
( ١٩٥٠ء، کلیات حسرت موہانی، ٢٤١ )
٤ - انتہا کو پہنچا ہوا جیسے عمر رسیدہ۔ (فرہنگ آصفیہ)
٥ - [ مجازا ] پہنچا ہوا (کسی حالت یا کیفیت کو)، مبتلا۔
کرتا ہے کوئی نالہ گر پڑتے ہیں اشک اپنے کماتی ہیں کڑی چوٹیں دل درد رسیدہ ہے
( ١٩٢٦ء، فغانِ آرزو، ٢٠٢ )
٦ - بالغ، پختہ۔
"رسیدہ انسانی عضویے میں اس قسم کی انعکاسی قوس دوسرے حصوں سے بہ اعتبارِ وظائف بالکل الگ تھلگ نہیں ملتی۔"
( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، ٤٨ )
٧ - اثر و رسوخ والا، حکام رس۔
"بڑے رسیدہ اور رسا اور مفتی آدمی ہیں لالہ کانجی مل صاحب کوئی ایسے ویسے آدمی تھوڑا ہی ہیں۔"
( ١٨٩٣ء، پی کہاں، ١٠ )