زدہ

( زَدَہ )
{ زَدَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں مصدر 'زدن' سے مشتق صیغۂ ماضی مطلق'زر' کے ساتھ لاحقۂ حالیہ تمام 'ہ' لگنے سے 'زدہ' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٨١ء کو "قصہ جاجی اصفہانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : زَدَوں [زَدَوں (واؤ مجہول)]
١ - خراب و خستہ، فلاکت رسیدہ۔
"دوسرے لڑکوں کی زدہ حالت دیکھ کر رحم آتا ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، فرحت مضامین، ١٧٧:٤ )
  • struck
  • stricken
  • smitten
  • beaten;  affected
  • afflicted;  oppressed;  accentuated
  • drawn up in line
  • arrayed;  old
  • worn out (as clothes)