خبیر

( خَبِیر )
{ خَبِیر }
( عربی )

تفصیلات


خبر  خَبِیر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - خبر رکھنے والا، واقف، دانا۔
سنو کہ اِس حرفِ لم یزل کے ہمیں تمہیں بندگانِ بے بس علیم بھی ہیں خبیر بھی ہیں      ( ١٩٦٧ء، سیر وادئ سینا، ٧٧ )
٢ - آگاہ، مبصر۔
 جو بیدار ضمیر انساں ہے دانا اور خبیر انساں ہے      ( ١٩٥٠ء، دھپد (ترجمہ)، ٢٤ )
٣ - [ مجازا ]  خبر دینے والا، اطلاع پہنچانے والا۔
 وہ سفیر جاں وہ خبیر دل ترا آئینہ مرا آئینہ      ( ١٩٧٤ء، غزالاں تم تو واقف ہو، ٥٦ )
٤ - خدائے تعالٰی کا ایک صفاتی نام۔
 تومتین وقادر و قہار وقیوم و کبیر تو لطیف و مانع و رزاق و جبار و خبیر      ( ١٩٨٤ء، الحمد، ٨٤ )
٥ - کاشتکار، کستان۔ (جامع اللغات)
  • omniscient
  • well-informed;  well-posted