شان نزول

( شانِ نُزُول )
{ شا + نے + نُزُول }
( عربی )

تفصیلات


عربی سے ماخوذ اسم 'شان' بطور مضاف کے ساتھ کسرۂِ اضافت لگا کر عربی اسم 'نزول' بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٧٢ء کو "دیوانِ بے خود (ہادی علی)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - (آیاتِ قرآنی) اترنے کا سبب، نزول ہونے کا موقع و محل یا پس منظر۔
"شانِ نزول، یہ سورۃ مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ یا دونوں میں نازل ہوئی"      ( ١٩٢١ء، احمد رضا خاں بریلوی، ترجمۂِ قرآن مجید، ٢ )
٢ - [ مجازا ]  وجہ، علت، سبب، محرک۔
"دیہات میں ملاقاتی اور مہمان سے شانِ نزول دریافت کرنا ایک ذرا معیوب خیال کیا جاتا ہے"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ٢٥٨ )