شان و شوکت

( شان و شَوکَت )
{ شا + نو (و مجہول) + شَو (و لین) + کَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی سے ماخوذ اسم مجرد 'شان' بطور معطوف الیہ کے ساتھ 'و' بطور حرفِ عطف لگا کر عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم کیفیت 'شوکت' بطور معطوف ملنے سے مرکب عطفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٦٧ء کو "مکمل مجموعۂِ لیکچررز و اسپیچیز" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - رعب و دبدبہ، ٹھاٹھ، احتشام، سج دھج۔
"عوام تو اسلام کی شان و شوکت کے لیے زندہ رہنا اور مرنا چاہتے تھے"      ( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ٤٨ )
  • great state
  • pomp
  • splendour
  • magnificence