شاہ رگ

( شاہ رَگ )
{ شاہ + رَگ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ صفت 'شاہ' کے ساتھ فارسی اسم مونث 'رگ' بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٧٨ء کو "کلیاتِ غواصی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - گردن کی بڑی رگ، رگِ جاں، جبل الورید۔
 جو نہ پہچانے تجھے وہ آدمی ہے بدنصیب کیا خبر اس کو کہ تو ہے شاہ رگ سے بھی قریب      ( ١٩٨٤ء، الحمد، ٦٤ )