جامع الاوصاف

( جامِعُ الْاَوْصاف )
{ جا + مِعُل (الف غیر ملفوظ) + اَو (واؤ لین) + صاف }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم فاعل 'جامع' کے بعد 'ال' بطور ترکیب لگا کر عربی اسم 'وصف' کی جمع 'اوصاف' لگانے سے مرکب توصیفی 'جامع الاوصاف' بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩١٣ء میں "فردوس تخیل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تمام خوبیوں اور اچھی صفات سے آراستہ۔
 جامع الاوصاف تھی گو آپ کی ذات مجید پھر بھی تھی حریت افراد کی حاجت شدید      ( ١٩١٣ء، فردوس تخیل، ٦٢ )