آلنگ

( آلَنْگ )
{ آ + لَنْگ (ن غنہ) }
( سنسکرت )

تفصیلات


آرد  آلَنْگ

سنسکرت زبان میں اصل لفظ 'آرد' کے ساتھ 'انگ بطور لاحقہ لگانے سے 'آردانگ' بنا اور اس سے ماخوذ اردو میں آلنگ' مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٤١ء "زینت الخیل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - (گھوڑی وغیرہ کی) جنسی خواہش، مستی۔
 ہو نہ آلنگ میں اگر گھوڑی : باسی روٹی اسے کھلا تھوڑی      ( ١٨٤١ء، زینت الخیل، ١٨٩ )
٢ - نوجوان عورت کی امنگ، مستی۔
"جوان چھوکریاں . ننگے پاؤں ننگے سر، بچھیریاں آلنگ پر، بازاروں میں، رہ گزاروں میں پھلانگیں لگاتی ہیں۔"      ( ١٩٠١ء، عقد ثریا، ٤٠ )
١ - آلَنْگ پر رہنا
گھوڑی کا مست رہنا، شہوت برقرار رہنا۔ اسپ گلی بنائے گر اس چاک سے کلال آلنگ پر رہے وہ کھلونا تمام سال      ( ١٨٤٩ء، نکہت (مہذب اللغات، ٨٥:٢) )
٢ - آلنگ کرنا
مستانا، مستی کرنا، مستی دکھانا۔ اگر چاہے کہ گھوڑی لائے آلنگ تو اس کا بھی بتاءوں میں تجھے ڈھنگ      ( ١٧٩٥ء، فرسنامہ رنگین، ٢١ )
٣ - آلنگ بحال ہونا
گرمانا، گرمی پر آنا۔ پیٹ مادہ کا جب کہ خالی ہو عرس آلنگ کی بحالی ہو      ( ١٨٤١ء، زینت الخیل، ١٨٨ )
٤ - آلنگ پر آنا
گھوڑی کا مستی پر آنا، گرمانا۔'گھوڑی . بچہ دینے کے بعد چھٹے روز پھر آلنگ پر آ جاتی ہے اور گابھن ہونے کے لیے تیار ہو جاتی ہے۔"      ( ١٩٦٣ء، سہ ماہی 'اردو نامہ' کراچی، ٩:١٢ )
  • Longing
  • desire (for the male)
  • heat
  • salaciousness
  • lustfulness