خدمت خلق

( خِدْمَتِ خَلْق )
{ خِد + مَتے + خَلْق }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'خدمت' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی اسم 'خلق' لگانے سے مرکب 'خدمتِ خلق' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعل ہے۔ ١٩٢٨ء کو "مطلع انوار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - سماجی کام، مخلوقِ خدا کی بہبود اور دیکھ بھال کا کام، رفاہ عام کا کام۔
"تصوف کا مقصد خدمت خلق اور مخلوق خدا کی بہتری میں لگے رہنا ہے"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٩٢ )