خدائی تقسیم

( خُدائی تَقْسِیم )
{ خُدا + ای + تَق + سِیم }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'خدائی' کے ساتھ عربی اسم 'تقسیم' لگانے سے مرکب 'خدائی تقسیم' بنا۔ ١٩٢٩ء کو "تمغہ شیطانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - اللہ کے قانون کے مطابق ترکہ یا ورثہ کے حصوں کی بانٹ، شرعی طور پر حصے بخرے کرنے کا کام۔
"ترکہ کی خدائی تقسیم کو برباد کرنے میں جو کہ ششیں کیں وہ . مبارکباد کی مستحق ہیں"      ( ١٩٢٩ء، تغمۂ شیطانی، ٨٧ )