جاں بلب

( جاں بَلَب )
{ جاں + بَلَب }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'جاں' کے بعد حرف جار 'ب' اور اس کے ساتھ اسم 'لَب' لگانے سے مرکب توصیفی 'جاں بلب' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٢٥ء میں "بکٹ کہانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - مرنے کے قریب، مرنے والا، قریب مرگ۔
 جب یہ حالت ہے کہ تو مصروف جشن عید ہے اور جاں برلب مریض اشتیاق دید ہے      ( ١٩١٥ء، نقوش مانی، ٢١ )