فعل متعدی
١ - (گھیر کر) بھگانا، کھدیڑنا، پامال کرتے ہوئے چلنا۔
"اُن کو ان کی جگہ سے اُکھاڑ کر قلعہ کے نیچے تک رگید لے گئے"
( ١٩٧٩ء، تاریخ پستون (ترجمہ)، ٣٧٩ )
٢ - پیچھا کرنا، تعاقب کرنا۔
"مسلمان شکست خوردہ کافروں کا پیچھا کر رہے تھے اور اُن کو رگیدے چلے جا رہے تھے"
( ١٩٦٢ء، محسنِ اعظم اور محسنین، ٥٥ )
٣ - جھنجھوڑنا، دبوچ کر پٹنخیاں دینا، زچ کرنا، نڈھال کر دینا، کھینچنا، استعارۃً تنگ کرنا، پریشان کرنا۔
"دشمن کو رگید کے چیتھڑے چیتھڑے کر ڈالتا ہے" "اکیلا سمجھ کے شروع کے دنوں میں خوب رگیدا"
( ١٨٤٨ء، تاریخ ممالکِ چین (ترجمہ)، ٢١٩:٢ )( ١٩٣٥ء، اودھ پنچ، لکھنو، ٢٠، ٤:٤ )
٤ - مطعون کرنا۔
"دلخراش واقعات کی آڑ میں کسی بھی سیاسی رفیق کا دوسرے کو رگیدنا یا مطعون کرنا انتہائی مکر وہ فعل ہے"
( ١٩٨٤ء، جنگ، کراچی، ٢١، اگست، ١١١ )
٥ - بہت زیادہ استعمال کرنا، دیر تک کام میں لانا، کام سے مہلت نہ دینا، کام لیتے لیتے تھکا دینا۔
"صبح شام دن میں چار چار گھنٹے دلیل میں رگیدا"
( ١٩٠٠ء، لکچروں کا مجموعہ، ٢٨٢:٢ )
٦ - [ کشتی، مرغ بازی ] حریف کو دبوچ کر اسکے جسم کو مکیانا اور گھسے دینا جس سے اس کا دم (سانس) ٹوٹے اور کمزور ہو، لڑائی میں مرغ کا حریف کی کلغی چونچ میں پکڑ کر جھنجھوڑنا۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 8، 28، 119)