٢ - علم عروض کی بحروں میں سے ایک بحر کا نام جس کا وزن فاعلاتُن چار بار ہے (شعر کے ایک مصرع میں)۔
میں نے کہا کہ کہتے ہیں تم کو عروض دان بحرِ رمل کی مجھ سے حقیقت کرو بیان "امیر نے چوبیس بحروں میں تالیں ایجاد کی ہیں جن کی اقسام حسب ذیل ہیں بحرِ رمل، بحر تقارب. "
( ١٨١٠ء، کلیاتِ میر، ١٠٣٠ )( ١٩٦٠ء، حیاتِ امیر خسرو، ١٨٥ )
٤ - آئندہ کے حالات معلوم کرنے کا ایک علم جس میں پیتل کے (سلائی میں پروئے ہوئے) چار چار بانسری کی دو پڑیوں (قرعون) سے (جن پر نقطے بنے ہوتے ہیں) مقرر قاعدے کے مطابق شکل کہا جاتا ہے کہ یہ علم فرشتے حضرت دانیال کو ریت پر نقطے بنا کر سکھایا تھا۔ (کنایۃً) نجوم، جوتش۔
"یہ بیاض اُن کے پاس رہی اس میں رمل کے حسابات اور مختلف جوابات ان سوالات کے ہیں جو ان سے دریافت کیے گئے"
( ١٩٣٨ء، علمی نقوش، ٦٠ )