دانش مندی

( دانِش مَنْدی )
{ دا + نِش + مَن + دی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان کے لفظ 'دانش' کے ساتھ فارسی سے 'مند' بطور لاحقۂ صفت لگایا گیا ہے اور 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دانش مند۔     
"١٢٧ء میں یہ شہر سلجوقیوں میں سے دانشمندی حکمران امیر غازی کے قبضے میں آگیا۔"     رجوع کریں:   ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٤٥٨:٣ )
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - عقل مندی، سمجھ بوجھ، تدبیر۔
"ان کا یہ فعل بھی دانشمندی کے خلاف ہو گا"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٨٤:٤ )
٢ - علم و فن سے واقفیت۔
"دانش مندی، ترکش بندی، قبول صورتی دلاوری عالم تی اسے حاصل"      ( ١٦٣٥ء، سب رس، ٢٦ )